[PDF] Ghalib Fikr-o-Fan - Rasheed Hassan Khan . - eBookmela

Ghalib Fikr-o-Fan – Rasheed Hassan Khan .

Ghalib Fikr-o-Fan – Rasheed Hassan Khan .
Likes0
Telegram icon Share on Telegram

Ghalib Fikr o Fan

User Rating: Be the first one!

Author: Rasheed Hasan Khan

Added by: services

Added Date: 2020-07-05

Language: urd

Subjects: Ghalibiyat

Collections: ibteda, additional collections

Pages Count: 119

PDF Count: 1

Total Size: 38.75 MB

PDF Size: 2.15 MB

Extensions: pdf, gz, torrent, zip

Year: 1987

Contributor: Zara Dar

Archive Url

License: CC0 1.0 Universal

Downloads: 194

Views: 244

Total Files: 12

Media Type: texts

PDF With Zip
Ghalib Fikr-o-Fan – Rasheed Hassan Khan .

April 26, 2021

Download PDF

2.15 MB 1PDF Files

Zip Big Size
Ghalib Fikr-o-Fan – Rasheed Hassan Khan .

April 26, 2021

Download Zip

38.75 MB 12Files

Total Files: 5

PDF
ghalibfikarofun.pdf
ghalibfikarofun pdf

Last Modified: 2020-07-05 18:20:50

Download

Size: 2.15 MB

GZ
ghalibfikarofun_abbyy.gz
ghalibfikarofun abbyy gz

Last Modified: 2020-07-05 18:16:15

Download

Size: 127 bytes

TORRENT
ghalibfikarofun_archive.torrent
ghalibfikarofun archive torrent

Last Modified: 2022-07-06 19:31:02

Download

Size: 4.34 KB

ZIP
ghalibfikarofun_images.zip
ghalibfikarofun images zip

Last Modified: 2020-07-05 18:05:34

Download

Size: 21.06 MB

ZIP
ghalibfikarofun_jp2.zip
ghalibfikarofun jp2 zip

Last Modified: 2020-07-05 18:16:13

Download

Size: 15.46 MB

Description

یہ بات ہے مارچ 1989کی، میرے کرم فرما لطف الرحمن خاں صاحب نے ملتان سے بہ طورِ شکایت اپنے خط میں لکھا کہ آپ نے اپنی نئی کتاب غالب فکر وفن مجھے نہیں بھیجی، آخر کیوں۔میں نے فوری طور پر ان کے خط کا جواب لکھا، یہ وضاحت کی کہ میں نے غالب سے متعلق کوئی کتاب لکھی ہی نہیں، آپ کوکیا بھیجتا۔ انھوں نے اس کے جواب میں ایک پیکٹ بھیجا، جس میں غالب فکروفن نام کی ایک چھپی ہوئی کتاب تھی، اسی کتاب کے سرورق کے اندرونی سادہ صفحے پر خط لکھا، جو درج ذیل ہے
 محترم رشید حسن خاں صاحب، تسلیمات
آپ نے 13مارچ1989کو تحریر فرمایا تھا"کراچی سے میری کتاب غالب فکروفن شائع ہوئی ہے۔ ارے صاحب!میری کوئی کتاب اس نام کی نہیں اور نہ ہی کراچی سے میری کوئی کتاب چھپی ہے۔ اگر ایسی کوئی کتاب ہے تو پھر وہ جعلی کتاب ہے۔ میرا اس سے کچھ واسطہ نہیں۔ میں نے تو اسے دیکھا ہی نہیں۔"میرے محترم کتاب پیش کرتا ہوں۔ یہ جعلی ہے یا اصل اس کا مقصد خود فرمائے، آپ کا اس سے کوئی واسطہ ہو یا نہ ہو کتاب تو دیکھ لیجیے۔ کتاب آپ کے نام سے شائع، اور وہ بھی غالب پر کیسے ممکن تھا کہ اسے نہ خریدتا۔ 
مخلص لطف الرحمن خاں یک شنبہ 7مئی 1989۔
کتاب پر میرا نام لکھا ہوا تھا، یعنی چھپا ہوا تھا، اس طرح:“ غالب فکروفن مرتب رشیدحسن خان غالب اکیڈمی ”چھوتھے صفحے پر لکھا ہوا ہے: اشاعت 1987، قیمت تیس روپے۔صفح پانچ پر فہرست مضامین ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ساتویں صفحے پر انتساب ہے: ڈاکٹر نورالحسن ہاشمی،شاہد ماہلی۔
اس کے نیچے میرے دستخطوں کی نقل ہے، جو واضح طور پر جعل سازی کا کرشمہ ہے۔ کسی خاصے اناڑی نے یہ جعل بنایا ہے۔۔۔۔۔۔
میرے ان کرم فرما کا خط آیا تو میں نے ضروری سمجھا کہ صورت حال کی وضاحت کر دی جائے تاکہ غلط فہمی کے لیے مزید گنجایش نہ پیدا ہو اور یہ بات معلوم ہو جائےکہ اس کتاب سے میرا کچھ واسطہ نہیں، کوئی تعلق نہیں۔

You May Also Like

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

eBookmela
Logo
Register New Account